کام کی جگہ ہراساں کرنا ۔ ۔ ۔ طریقہ کار
Admin
09:07 AM | 2020-01-14
میں اس سے پہلے دو پروگرام کرچکا ہوں ۔ کام کی جگہ ایکٹ 2010 میں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کے بارے میں ۔ آج میں آپ کو پورے طریقہ کار کے بارے میں بتانا چاہوں گاکہ پورا طریقہ کار آپ کوکیا دستیاب ہے؟ کام کی جگہ ہراسگی کو کونسا قانون ڈیل کرتا ہے؟ کیا اقدامات ہیں ؟اسکی کیا سزائیں ہیں ؟ ان سزاءوں کے خلاف اپیل کہاں پے ہے اور اس اپیل کے خلاف کہاں پے معاملہ ہے ۔ جب یہ ایکٹ آیا 2010 میں تو ہر ادارے کو پابند کردیا گیاکہ وہ اپنے ادارے میں ایک انکوئری کمیٹی فارمولیٹ کرئے اور اس کمیٹی کی فارمیشن کے بارے میں بھی اس ایکٹ میں بتا دیا گیا کہ وہ کمیٹی تین ممبران پے م
شتمل ہوگی جن میں سے ایک ممبر کا فی میل ہونا لازمی ہوگا ۔ ایک ممبر جو ہے وہ سنیئر ممبر میں سے ہوگا اس ادارے کی ۔ ایک ممبر جو ہے آپکی ےونین کا ایک سینئر ملازم ہوگا یا اگرکوئی یونین نہیں ہے سی بی اے نہیں ہے تو پھر ایک سینئر ملازم جو ہے وہ اس انکوئری کمیٹی کا ممبر ہوگا اوراس انکوئری کمیٹی کو فارمولیٹ کرئے گی ایک مجاز اتھارٹی جو کہ اسی ادارے کی ہوگی اور اگر ان تین ممبران میں سے ہی کسی کے ایک ممبر کے خلاف آپ کی شکایت ہوتوپھر ان تین ممبران میں سے ایک یا ایک سے زائد جن کے بارے میں بھی آپکی شکایت ہوگی ان کو ختم کیا جائے گا اور نیا ممبر لایا جائے گا ۔ وہ جو نیا ممبر لایا جائے گا وہ آپ کے ادارے میں سے بھی ہوسکتا ہے اور ادارے سے باہر بھی ہوسکتا ہے اور اگر یہ صورت حال ہے اس ادارے کی کہ تین ممبرزپورے ہی نہیں ہورہے تو پھرکوئی ممبر آپ باہر سے بھی شامل کر سکتے ہیں باہر سے مراد کسی بھی مجازاتھارٹی جس کو بھی آپ تجویز کرئے ۔ اگر مجاز اتھارٹی،مجاز اتھارٹی کسی ادارے میں کسی تنظیم میں نہیں ہے تو تیس دن کے اندر اندر اس ایکٹ کے بننے کے بعد وہ پابند ہے کہ وہ مجاز اتھارٹی وہاں پے ہو ۔ اب یہ تو فارمولیشن ہوگئی آپ کی انکوئری کمیٹی کی کہ یہ انکوئری کمیٹی فارمولیٹ ہوگی تین ممبران میں شامل ہوگی ایک ممبر عورت ہوگی ایک ممبرجو ہے وہ سینئر انتظامیہ میں سے ہوگا اور ایک ممبر جو ہے وہ ملازمین میں سے کوئی سینئر ملازم میں سے یا سی بی اے کا کوئی سینئر ملازم ہوگا ۔ سی بی اے اجتماعی سودے بازی کرنے والا ایجنٹ جو بھی آپ کا سلسلہ کار ہوگا ۔ اب ایک بی بی اگرشکایت اپنی اس انکوئری کمیٹی کے سامنے رکھتی ہے تو وہ انکوئری کمیٹی شکایت موصول ہونے کے تین دن کے اندر اندر الزام علیہ جس پے وہ بی بی الزام لگا رہی ہے ۔ وہ اس کو بلائے گا اسکو چارج شیٹ کے بارے میں بتائے گا اس کو الزامات کے بارے میں بتائے گا ۔ وہ ساری تفصیل اس کوبجھوائے گا اور الزام علیہ اس کو وصول کرنے کے بعدسات دن کے اندر اندر اپنا جواب جو ہے وہ مکمل طور پر وہ انکوئری کمیٹی کے سامنے جمع کروائے گا ۔ اگر انکوئری کمیٹی کے سامنے وہ سات دن کے اندر اندر نہ پیش ہو اور نہ ہی اپنا جواب داخل کرائے ۔ شرط یہ ہے کہ اس کے نالج میں آجائے اسکی تعمیل ہوجائے تو پھر انکوئری کمیٹی کو یہ ایکٹ اختیار دیتاہے کہ اس کے خلاف یک طرفہ کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ جب یک طرفہ کاروائی عمل میں آئے گی توجوشکایت کنندہ ہے اسکی وہ شکایت سنی جائے گی اس کے ثبوت دیکھیں جائیں گے اور یک طرفہ طور پر اس کو عمل کیا جائے گا کہ اسکی شکایت اور اس شکایت کو ثابت کرنے کے لئے پیش کردہ جو ثبو ت ہیں اس سے کیا الزام ثابت ہوتا ہے یا نہیں اگر الزام ثابت ہوتا ہے تو پھراسکو سزا ہوگی ۔ اگر وہ جواب داخل کروادیتا ہے الزام علیہ تو پورا فری اینڈ فیئر ٹرائل ہوگا اس میں شہادتیں ریکارڈ ہوں گی ۔ الزام علیہ کو ان شہادتوں پے جراح کرنے کامکمل حق ہوگا اور وہ اپنا دفع بھی وہ نا صرف اپنا دفع کرئے گا بلکہ اپنے دفع میں اپنی شہادتین بھی پیش کرنے کامجاز ہے اس کو اختیار ہے اور اس میں ایک بڑی ہی اہم چیز ہے کہ اس میں کوئی چیز پبلک نہیں ہوگی جیسے عدالتوں میں عام طور پر مقدمات چلتے ہیں تو وہ سارے پبلک دستاویز ہیں کوئی بھی شخص درخواست دے سکتا ہے اور انکی نقولات حاصل کرسکتا ہے عدالتوں میں جو عام طور پر عمومی طورپرجومعاملات چلتے ہیں وہ تمام پبلک دستاویزات ہوتے ہیں کوئی بھی اپلائی کر کے اسکی نقل حاصل کرتا ہے لیکن اس میں ایسی بات نہیں ہے ۔ اس کی تمام کاروائی کو تمام شہادتوں کوخوفیہ رکھا جائے گا وہ پبلک نہیں ہوگا ۔ خوفیہ سے مراد یہ نہیں کہ وہ کسی کو بھی نہیں بتایا جائے گا نہیں جو اس کے ساتھ براہ راست تشویش ہے وہ اس کو لے سکیں گے لیکن وہ عام طور پر کوئی بندہ حاصل نہیں کرسکتا ۔ اب اس میں یہ بھی سوال آتا ہے کہ آپ اثالتن پیش ہونگے وکالتن پیش ہونگے یا کسی کے ذریعے پیش ہونگے اس ایکٹ میں یہ بھی واضع کر دیا گیا ہے کہ آپ کو اسی ادارے کا سینئر افسرشکایت کنندہ کو بھی اور الزام علیہ کو بھی دونو ں کو اسی ادارے کا کوئی افسر جوہے وہ مدد کرنے کے لئے آپ کو دیا جا سکتا ہے اگر آپ مانگیں ۔ یہ نہیں کہ ایک افسر دونوں کو دے دیا جائے گا علیحدہ علیحدہ دونوں کو دیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ آپ کا اپنا اختیار بھی ہے آپ کو یہ بھی اختیا ر دیا گیا ہے کہ سی بی اے کا کوئی ایجنٹ جو ہے وہ آپ کرنا چاہیں سی بی اے کا سودے بازی کرنے والا ایجنٹ جو ہے اس کو کرنا چاہیں اپنی کسی ساتھی کولیق میل یا فی میل اس کو کرنا چاہیں یا آپ سمجھتے ہیں کہ میرے ان معاملات کو بہتر طریقے سے آپ کا کوئی دوست بھی نمائندگی کر سکتا ہے وہ بھی آپ کے بحاف پے پیش ہوسکتا ہے اس انکوئری کمیٹی میں اس ایکٹ میں لکھا ہوا ہے ۔ اب اس میں کمیٹی کے اوپر ایک اور جو ہے بار بھی ایک اور ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ فضا سازگار ہے کوئی نہ کسی کو پریشرائز کر رہا ہے نہ کوئی کسی کو پھیلا رہا ہے نہ وہ کسی کو دھمکا رہا ہے ہر کام فری اینڈ فیئر ہورہا ہے اور آزاد فضا میں ہو رہا ہے یہ بھی اس انکوئری کمیٹی کا کام ہے اسکی ذمہ داری ہے ۔ اب شہادتیں بھی ریکارڈ ہوگئیں ، بحث بھی ہوگئیں سارا کچھ وہ مدد ہوگئی انکوئری کمیٹی کے سامنے تو انکوئری کمیٹی یہ نہیں ہے کہ مستغیث کو شکایت کنندہ کودیکھا، سنا، اس کی شہاتوں کو پرکھا ۔ الزام علیہ کو سنا، دیکھا، اسکی شہادتوں کو پرکھا اسکے دفع کو پرکھا اس کے ثبوتوں کو پرکھا اور ایک لائن میں کہہ دیا کہ مستغیثہ یا شکایت کنندہ جھوٹی ہے یا شکایت کنندہ سچی ہے یا الزام علیہ کے خلاف الزام ثابت ہوگیا ہے یا الزام علیہ کے خلاف الزام ثابت نہیں ہوا ۔ ایسا کچھ نہیں ہے اس ایکٹ کے تحت جو یہ انکوئری کمیٹی کر سکے ۔ انکوئری کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ آپ نے تفصیلی فیصلہ دینا ہے ۔ شہادتوں کو ، بحث کو، ثبوتوں کوآپ نے بات چیت کرنی ہے بات چیت کرنے کے بعد اس کی روشنی میں اپنا فیصلہ دینا ہے اور وہ فیصلہ تفصیلی ہونا چاہیے ۔ اسلئے اس میں اس کو کم سے کم کیا گیا ہے کہ کوئی کسی کو اپروچ نہ کرسکے ۔ تین ممبران بیٹھیں گے تینوں سنیں گے ایک ملازم کی طرف سے ہوگا ایک آپ کی طرف سے ہوگا ایک بی بی ہوگی آپ کو محفوظ کرنے کے لئے ۔ اب جو انکوئری کمیٹی بنی ہے اس نے فیصلہ یہ ہی نہیں دینا کہ یہ سچا ہے اوریہ جھوٹا ہے ۔ اس نے فیصلہ دینے کے بعد اس کی ذمہ داری ہے کہ اس کے اوپر سزا بھی تجویز کرئے دے نہ سزا بھی تجویز کرئے کہ اس کو یہ سزا ملنی چاہیے اور وہ سزا تجویز کرنے کے بعد اپنا فیصلہ مجاز اتھارٹی کے پاس بھیج دینا ہے مجاز اتھارٹی جو ہے وہ ان سفارشات کے بارے میں اپنی رائے دے گی اور ان سفارشات کی روشنی میں سزاءوں کو بڑھا بھی سکتی ہے سزاءون کو کم بھی کرسکتی ہے سزاءوں کو اقدام بھی کرسکتی ہیں ۔ اب سزائیں ہیں دو قسم کی ایک ہے چھوٹی سزا اور ایک ہے بڑی سزا اب چھوٹی سزائیں میں کیا کیا ہے؟چھوٹی سزا میں پہلی ہے تنبی اب یہ تنبی یہ نہیں ہے کہ الزام علیہ کے اوپر الزام کسی حد تک ثابت ہوگیا ہے وہ جرائم کی کشش نقل جو ہے نہ وہ نہیں پائی گئی لیکن وہ ثابت ہوگیا کہ اس نے کچھ نہ کچھ کیا ہے تو اس کو تنبی دی جائے گی کہ خبردار آئندہ نہ کرنا اور چھوڑ دیا جائے گا نہیں ایسا نہیں تنبی دینا سن شور کرنا وہ اس معنی میں ہے کہ اس کو تحریری طور پر تنبی دی جائے گی ۔ وہ تنبی اسکے ریکارڈ کا اس کے اے سی آر کا اسکے سروس ریکارڈ کا حصہ بنا دیا جائے گا کہ مستقبل میں اگر اس نے کچھ کیا تو اس کو بھی غور میں رکھا جائے گا سابقہ طرز عمل کے زمرے میں وہ ایک تلوار لٹا دی جائے گی کہ بھئی اگلی بارروکتے ہے کہ اگر تم نے کیا تو یہ تمھارے خلاف جائے گا تو سمجھا جائے گا کہ تم ایسے ہی ہو اور تم نے ایسا کیا ہوگا پچھلی دفعہ تم عدم ثبوت کی وجہ سے فائدہ اٹھا گئے اور تمھیں بڑی سزا نہیں ملی ۔ ایک تو یہ تنبی ہے سن شور دوسری ایک مخصوص مدت کے لئے اس پے ایک ٹک ٹک لگا دی جائے گی کہ اگر تم نے آئندہ ایسی حرکت کی ایک مخصوص مدت کے لئے وہ تین ماہ بھی ہوسکتی ہے، چھ ماہ بھی ہوسکتی ہے ، ایک سال بھی ہوسکتی ہے کہ تم اپنی کارکردگی کو بہتر کروکس لیول تک وہ لیول بھی وہ کریں گے کہ اس لیول تک تمہاری کارکردگی آنی چاہیے اور اس مدت میں آنی چاہیے ۔ اگر اس مدت میں وہ کارکردگی نہیں حاصل کرسکے گا تو وہ مدت بڑھا دی جائے گی ۔ جب تک وہ اپنی کارکردگی جو ہے نہ اطمینان کی سطح تک لے کر نہیں جائے گا تب تک اسکو فری ہینڈ نہیں ملے گا اس کو اسکی جان نہیں چھوٹے گی وہ زیر مشاہدہ رہے گا ۔ جب تک وہ لیول جو انھوں نے فارمولیٹ کیا ہوگا وہ پار نہیں کرئے گا تب تک اس کی جان نہیں چھوٹنی ۔ فوجداری میں ایک لفظ بولا جاتا ہے پروبیشن پے بجھوادیں کہ اس کی سال کے لئے زیر مشاہدہ رہے گا یہ جرم دوبارہ نہیں دھرائے گا اگر ایک سال تک اس نے وہ جرم دوبارہ نہیں دھرایا تو اس کو چھوڑ دیا جائے گا اس کو فری کردیا جائے گا ۔ وہ حاضریاں لگتی رہتی ہیں یہ معاملات ہیں ۔ تیسری جو چھوٹی سزاہے پرموشن کو روکا یا ترقی روک دی گئی ایک مخصوص وقت کے لئے روک لینا چھ ماہ کے لئے آپ کی ترقی روک دی گئی ۔ اب ایک بندہ ہے وہ اسسٹنٹ منیجر ہے اس نے منیجر بننا تھا دو ماہ بعد اس کا ڈراپ ہوا تھاکیس اس کے خلاف یہ شکایت آگئی شکایت میں اس کوچھوٹی سزا جو ہے نہ مسلط ہوگئی وہ چھوٹی سزا یہ مسلط ہوئی کہ جناب آپ کی چھ ماہ تک پرموشن روکی جاتی ہے دو ماہ بعد جو پرموشن جو ہونی تھی اب چھ ماہ گزریں گے چھ ماہ گزرنے کے بعد دو ماہ یعنی آٹھ ماہ بعد جو ہے اس کی پرموشن ہوگی ۔ اب جو چوتھی چھوٹی سزا ہے شکایت کرنے والے کو عذر کے دوسرے ذریعہ سے ادائیگی کرنے والے معاوضے کی وصولی کہ چھوٹا سا معاوضہ بھی دی جاسکتی ہے جو کہ عذرکی تنخواہ سے کاٹی جاسکتی ہے یا اگر تنخواہ سے نہیں تو کسی اور ذریعہ سے کاٹ کر وہ شکایت کنندہ کو دی جاسکتی ہے ۔ یہ ہے چھوٹی سزائیں چار ۔ چار قسم کی کہ جس میں یہ ثابت ہو کہ اس نے اس کشش نقل کے ساتھ یہ جرم نہیں کیا اس کشش نقل کے ساتھ ہراسگی نہیں کی جو شکایت کنندہ نے اپنی شکایت میں لکھی ہے لیکن اس نے کچھ نہ کچھ کیا ہے اس وجہ سے جو ہے نہ یہ چھوٹی سزا ہوتی ہیں ۔
Leave a comment